Skip to main content

Posts

Showing posts from October, 2019

Abhi Waqt Hai, Abhi Saans Hai Ghazal By Itbaaf Abrak | Raaz Ki Batain

،ﺍﺑﮭﯽ ﻭﻗﺖ ﮨﮯ، ﺍﺑﮭﯽ ﺳﺎﻧﺲ ﮨﮯ Abhi Waqt Hai, Abhi Saans Hai, ،ﺍﺑﮭﯽ ﻭﻗﺖ ﮨﮯ، ﺍﺑﮭﯽ ﺳﺎﻧﺲ ﮨﮯ Abhi Waqt Hai, Abhi Saans Hai, ﺍﺑﮭﯽ ﻟﻮﭦ ﺁ، ﻣﯿﺮﮮ ﮔﻤﺸﺪﮦ Abhi Laot Ao, Mere Gumshuda, ،ﻣﺠﮭﮯ ﻧﺎﺯ ﮨﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﺿﺒﻂ ﭘﺮ Mujhe Naaz Hai Mere Zabt Par, ﻣﺠﮭﮯ ﭘﮭﺮ ﺭﻻ، ﻣﯿﺮﮮ ﮔﻤﺸﺪﮦ Mujhe Phir Rula Mere Gumshusha ﯾﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﺗﯿﺮﮮ ﻓﺮﺍﻕ ﻣﯿﮟ، ﻣﯿﮟ Ye Nahi Keh Tere Firaaq Men, Main ﺍﺟﮍ ﮔﯿﺎ ﯾﺎ ﺑﮑﮭﺮ ﮔﯿﺎ Ujarr Gaya Ya Bikhar Gaya, ﮨﺎﮞ ﻣﺤﺒﺘﻮﮞ ﭘﮧ ﺟﻮ ﻣﺎﻥ ﺗﮭﺎ، ﻭﮦ Haan Muhabbatoon pe Jo Maan Tha, Wo ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮨﺎ، ﻣﯿﺮﮮ ﮔﻤﺸﺪﮦ Nahi Raha Mere Gumshuda, ،ﻣﺠﮭﮯ ﻋﻠﻢ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺗﻮ ﭼﺎﻧﺪ ﮨﮯ Mujhe Ilm Hai Keh Tu Chaand Hai, ﮐﺴﯽ ﺍﻭﺭ ﮐﺎ، ﻣﮕﺮ ﺍﯾﮏ ﭘﻞ Kisi Aur, Magar Aik Pall ﻣﯿﺮﮮ ﺁﺳﻤﺎﻥ ﺣﯿﺎﺕ ﭘﺮ، ﺫﺭﺍ Mere Aasmaan E Hayat Par, Zara ﺟﮕﻤﮕﺎ، ﻣﯿﺮﮮ ﮔﻤﺸﺪﮦ Jagmaga Mere Gumshuda ﺗﯿﺮﮮ ﺍﻟﺘﻔﺎﺕ ﮐﯽ ﺑﺎﺭﺷﯿﮟ، ﺟﻮ Tere Eltifat Ki Barshain, Jo ﻣﯿﺮﯼ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﻮ ﺑﺘﺎ ﻣﺠﮭﮯ Mere Nahi To Bata Mujhe  ،ﺗﯿﺮﮮ ﺩﺷﺖ ﭼﺎﮦ ﻣﯿﮟ ﮐﺲ ﻟﺌﯿﮯ Tere Dasht Chah Men Kis Liye, ﻣﯿﺮﺍ ﺩﻝ ﺟﻼ، ﻣﯿﺮﮮ ﮔﻤﺸﺪﮦ Mera Dil Jala Mere Gumshuda ﮔﮭﻨﮯ ﺟﻨﮕﻠﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮔﮭﺮ

Kisi Anokhe Des Chalein, By Miss Sara Ahmad

کسی انوکھے دیس چلیں جہاں راستے پیچھے Jahan Raste Peeche  کو چلتے ہوں Ko Chalte Hon جہاں ہنسی کو آنسو نہ Jahan Hansi Ko Aansu Na ملتے ہوں Milte Hon جہاں لوگ کبھی نہ بچھڑتے ہوں Jahan Log Kabhi Na Bicharrte Hon جہاں سورج کے سَر پر Jahan Suraj Ke Sar par چھتری ہو Chattri Ho جہاں دکھ کے ہاتھوں میں Jahan Dukh Ke Haathon Men ہتھکڑی ہو Hathkarri Jo جہاں غم کے پاؤں میں  Jahan Ghum Ke Paoon Men زنجیر پڑی ہو ZanJeer Parri Ho جہاں جگنو سرد راتوں میں  Jahaan Jugnu Sard Ratoon Men بجھتی راکھ سے نکل کر  Bujhti Raarkh Se Nikal Kar شب بسری کو تیار ہوں Shab Basri Ko Tayyar Hon جہاں بارشوں کے موسم میں Jahaan Barish Ke Maosam Men پھول اور تتلی ننگے پاؤں Phool Aur Titli Nange Paoon  چمن سے فرار ہوں Chaman Se Faraar Hon جہاں چڑیوں کی چہکار ہو Jahaan Chirriyoon Ki Chehlaar Ho اتنے اُس دیس میں اشجار ہوں  Itne Us Daiss Men Ashjaar Hon جہاں سائے کو نہ ترسیں Jahaan Saye Ko Na Tarsain کسی ایسے دیس چلیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔   K

Raaz Kate Gi Pu Phuute Gi By Iftikhar Iffi Sahab, Raaz Ki Batain Khuwab Naak Afsane

رات کٹے گی پو پھوٹے گی  Raat Kate Gi Pu Puute Gi افتخار افی رات کٹے گی پو پھوٹے گی  Raat Kate Gi Pu Phuute Gi وقت کی آنکھیں دیکھیں گی  Waqt Ki Aankhain Dekhain Gi ہاتھ کی روٹی کھانے والے  Haath Ki Roti Khane Wale محل منار بنانے والے  Mahel o Minaar Banane Wale آدھے پیٹ نہ سوئیں گے Aadhe Pait Na Soeen Gay اب کسی مزدور کی بیٹی  Ab Kisi Mazdoor Ki Beti بالوں میں اگتی چاندی کے خوف سے آنکھ نہ موندے گی ۔ Baloon Men Ugti Chaandi Ke Khaof Se Aankh Na Moonde Gi محنت کش کا خون پسینہ  Mehnat Khash Ka Khoon Paseena زر والوں کا چیر کے سینہ  Zarr Waloon Ka Cheer Ke Seena اپنا حق وصولے گا Apna Haq Wusoole Ga دم سادھے بیٹھی ہے ظلمت  Dum Saadhe Baithi Hai Zulmat لہو سے روشن دیئے کے آگے  Lahoo Se Raoshan Diye Ke Aage کانپ رہی ہے  Kaamp Rahi Hai دیکھ رہا ہوں Dekh Raha Hon امیدیں بر آئیں گی  Umeedein Barr Aayeen Gi دکھ کی گھڑیاں جائیں گی  Dukh Ki Gharriyaan Jaeen Gi تعبیروں کے کومل پودے  Tabeeroon Ke Kom

Tanki Khali Kro By Iftikhar Iffi Sahab

 ٹینکی خالی کرو  لکھنے بیٹھا ہوں اور دماغ میں کوئی خیال نہیں ۔ یہ مرحلہ جان لیوا ھے ۔ لاکھوں الفاظ مچل رہے ہیں مگر پرونے کے لئے خیال نہیں ۔ خیال گھڑ کے اس پر لکھنا ناانصافی ہے اور میں یہ ناانصافی کرنا نہیں چاہتا ۔ اس لئے آج اس بات پر اکتفا کرونگا کہ بابے بڑے سیانے ھوتے ہیں ۔ بڑی گجی (گہری) بات کہتے ہیں ۔ بظاہر بابوں کے منہ سے نکلی بات بہت آسان لگتی ہے مگر ھوتی مشکل ہے۔ آپ بابا اشفاق احمد صاحب کی اس دعا کو ہی لے لیجئے فرماتے ہیں "اللہ ہمیں آسانیاں عطا فرمائے اور آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف بخشے " بظاہر یہ دعا ہمیں بہت اچھی اور آسان لگتی ہے مگر غور کریں تو زندگی کا فلسفہ چھپا ہے ان دو جملوں میں ۔ دعا کا پہلا حصہ ہر بندے کو اچھا لگتا ہے کہ "اللہ ہمیں آسانیاں عطا فرمائے " ہم سب آسانیاں لینے کو ہر وقت تیار ہیں مگر اس دعا کا اگلہ جملہ نہایت مشکل مرحلہ ہے۔ "اور آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف بخشے آمین " کیونکہ میں آسانیاں لینے کو تو شیر ھوں مگر آسانیاں دینے کو ہرگز تیار نہیں ۔ اور آسانیاں دوں بھی تو کسے دوں ؟ اپنے ہم اثروں کو اپنے

Tumheen Yaad Ho Keh Na Yaad Ho......, By Saeed Ashar Sahab

تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو  سعید اشعرؔ وحید قریشی سے جب میری پہلی ملاقات ہوئی ان کی مونچھیں پوری طرح نہیں آئی ہوئی تھیں۔ پھر ان کی مونچھیں اور داڑھی دونوں آ گئیں۔ اس قدر آئیں کہ منہ چھوٹا لگنے لگا۔ ایک بار سوزوکی میں پیچھے بیٹھے ہم دونوں کہیں جا رہے تھے ایک خوبصورت لڑکی سوار ہوئی۔ اس نے وحید قریشی سے کہا۔ "بابا جی ساتھ ہو جائیں۔" میرے منہ سے بھی بے اختیار نکلا۔ "ابا جی ذرا آگے ہو جائیں۔" کسی سواری کو تعجب نہیں ہوا۔ شروع سے زود رنج، دانش ور اور صاحبِ کردار ہیں۔ جو کہہ دیا حرفِ آخر ہے۔ دس پروفیسر بھی پھر انھیں قائل نہیں کر سکتے۔ ایک بار بڑے مزے میں تھے۔ مجھے فرمایا۔ "شروع شروع میں، میں آپ کو بہت بڑا شاعر سمجھتا تھا۔" کالج کا زمانہ تھا ایبٹ آباد پوسٹ گریجویٹ کالج کے بورڈنگ ہاؤس میں ہم اکٹھے رہتے تھے۔ بی ایس سی کے تین لڑکے ہر وقت ہمارے گروپ میں رہتے۔ ان میں سے ایک کی صورت، آواز اور باتیں بہت ہی معصوم تھیں۔ وحید قریشی اس کو جنوں، بھوتوں اور ڈائنوں کے قصے سناتے۔ وہ پریشان ہوتا۔ ان کو مزہ آتا۔ بورڈنگ ہاؤس کی مشرقی سمت کالج کا گراؤنڈ اور شمالی سمت ایک

Aabai Shaher, Poem By Dua Ali

آبائی شہر اک شہر مرا آبائی ہے جس پر کہ اداسی چھائی ہے واں نین نشیلے ہوتے ہیں واں لوگ سجیلے ہوتے ہیں واں بادل کالے آتے ہیں واں بارش خوب برستی ہے کچھ دھندلے دھندلے چہرے ہیں جن پر زلف کے پہرے ہیں پر یہ بات مجھے کب بھاتی ہے ہو کے بے اثر دعا آجاتی ہے دعؔاعلی --------------------------------------------- Aabai Shaher, Poem By Dua Ali Ek Shaher Mera Aabai Hai Jis Par Koi Udasi Chaaii Hai Wahan Nain Nasheele Hote Hain Wahan Log Sajeele Hote Hain Wahan Badal Kale Aate Hain Wahaan Barish Khoob Barasti Hai Kuch Dhundle Dhunle Cheherey Hain Jin Par Zulf Ke Pehrey Hain Par Ye Baat Mujhe Kab Bhaati Hai Ho Ke Be Asar Dua Aajati Hai By Dua Ali

Ghazal By Diya Gem Us Keh Dil Pe Bhi Duaoon Ka Asar Ho Jaye.

Us Keh Dil Pe Bhi Duaoon Ka Asar Ho Jaye, By Miss Diya Gem Us Ke Dil Pe Bhi Duaoon Ka Asar Ho Jaye Es Taraf Hai Jo Muhabbat Wo Udhar Bhi Ho Jaye Meri Ulfat Ka Makaan Khaali Para Hai Kab Se Aap Aajao To Abaad Ye Ghar Ho Jaye Aao Ljushbuain Muhabbat Ki Samaitain Donoon  Es Se Pehley Keh Zamane Ko Khabar Ho Jaye Yehi Ek Umar Se Khuwahish Hai Hamare Dil Ki Chand Saansoon Men Laheen Umar Basar Ho Jaye  Janti Hon Keh Meri Baat Barri Mushkil Hai Muskura Do To Kuch Safar Assan Ho Jaye Aankh Men Rehne Do Kuch Dair Esi Lamhay Ko Takeh Is Dill Pe Muhabbat Ka Asar Ho Jaye Aap Ne Jiss Ko Mere Dil Men Jala Rakha Hai Ye Diya Taaq Pe Rakh Do To Sahar Ho Jaye By Diya Gem ------------------------------------------------------------------------ اس کے دل پر بھی دعاؤں کا اثر ہو جائے اس طرف ہے جو محبت وہ ادھر ہو جائے میری الفت کا مکاں خالی پڑا ہے کب سے آپ آ جاؤ تو آباد یہ گھر ہو جائے آؤ خوشبوئیں محبت کی سمیٹیں دونوں اس سے پ

Ghazal By Nouman Khan, Zindgi Se Meri Bani Hee Nahi | Urdu Ghazal

غزل زندگی سے مری بنی ہی نہیں یہ مجھے ٹھیک سے ملی ہی نہیں ۔ وقت ہوتا ہے میرے پاس بہت پر مرے ہاتھ میں گھڑی ہی نہیں ۔ اس کی تعریف کر کے اٹھ آیا  کام کی کوئی بات کی ہی نہیں ۔ Ghazal By Nouman Khan, Zindgi Se Meri Bani Hee Nahi | Urdu Ghazal کیوں میں دنیا کا سوچتا ہی رہوں مجھے دنیا تو سوچتی ہی نہیں ایک داسی نے بت بنایا مجھے  اور اب مجھ کو پوجتی ہی نہیں  ۔ آگئی خلق لاش پر رونے  جیتے جی تو یہ پوچھتی ہی نہیں ۔ مسئلے اور بھی بہت ہیں مرے محض عشق اور عاشقی ہی نہیں بارے دنیا کے میری رائے ہے یہ بری بھی ہے عارضی ہی نہیں نعمان خان

Khuwab Naak Afsane By Muhammad Moghirah Siddique | Raaz Ki Batain

Muhammad Moghirah Siddique ایک لڑکی بک شاپ پر مختلف کتابیں دیکھنے میں مصروف تھی، مگر اسے کوئی  بھی کتاب پسند نہیں آرہی تھی۔۔۔۔ کافی دیر مختلف کتابوں کو دیکھنے کے بعد ایک کتاب پر نظر پڑی۔۔۔۔ " خوابناک افسانے"  کتاب کا پہلا صفحہ کھولا تو دیکھا کہ یہ کتاب  " محمد مغیرہ صدیق " کی لکھی ہوئی ہے، سوچنے لگی یہ تو کوئی لڑکیوں کے جیسا نام ہے، مگر محمد لکھا ہے شاید کوئی مرد ہوگا، یہ سوچتے ہوئے ایک صفحہ پلٹا تو دیکھا کہ لکھا تھا  بنتے ٹوٹتے خوابوں منزلوں کی جستجو کی طرف بھاگتے ہوئے، کم عمری خود کو گنوا دینے ایک منحوس لڑکے کے خواب جو زندگی کی ہر موڑ پہ ناکام ہوا۔۔۔۔۔ یہ پڑھ کے لڑکی کو لگا کہ مجھے میری مطلوبہ کتاب مل چکی ہے۔۔۔۔ اور سیلز مین سے کہا کہ جلدی سے یہ کتاب پیک کردیں، جتنے کی بھی ہے۔۔۔۔، سیلز مین لڑکی کی طرف حیرانی سے دیکھتے ہوئے کہ کتابیں خریدتے ہوئے بار بار رعایت کا کہنے والی لڑکی آج بس بغیر رعایت کا مطالبہ کئے لے رہی ہے۔۔۔۔۔  مگر لڑکی نے جوں ہی ایک اور صفحہ پلٹا تو لکھا تھا کہ معاف کریں محترمہ یہ کتاب ابھی چھپی نہیں ہے۔۔۔۔۔۔ خوابناک افسانے

Nation Building, First Step, Pehla qadam by Iftikhar iffi sahab | khuwabNaak Afsane

۔۔ نیشن بلڈنگ ، پہلا قدم ۔۔۔۔ بڑی خبر یہ ہے کہ، ڈوری مون، ارجن ، چھوٹا بھیم اور بین ٹین کی چھٹی ھونے والی ہے، کیونکہ حکومت نے سولہ سال سے چھوٹی عمر کے بچوں کے لئے چینل لانے کا اعلان کیا ہے اور پوری قوم کو اس بڑے اعلان کا خیر مقدم کرنا چاہئے، وہ اس لئے کہ بظاہر تو یہ خبر بہت چھوٹی اور معمولی ہے مگر اس چینل کے اثرات دو رس ھونگے، بچوں کا چینل نیشن  بلڈنگ کا کام کرے گا ، ہمارے بچے ہندی سنسکریتی سے دور ھو کر پاکستانی اقدار اور کلچر کےساتھ ساتھ اسلامی تعلیمات اور اخلاقی قدروں سے ہم آہنگ ھونگے، اب کوئی بچہ نکاح کے موقع پر یہ نہیں پوچھے گا کہ " پاپا سات پھیرے کب ھونگے" چند سال پہلے میں اپنے بچوں کو برف باری دکھانے ایوبیہ لے گیا وہاں پہنچ کر جب میرے موسی کی نظر برف پر پڑی تو اسکے منہ سے بے ساختہ نکلا " بابا یہ سب کتنا رومانچک ہے" اس وقت موسی 7 سال کا تھا بیرونی کانٹینٹ کی بھرمار اور پاکستانی کانٹینٹ کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہمارے پاکستانی بچے ہندی، انگریزی اور دیگر ممالک کے کارٹونز اور ڈرامے دیکھکر آدھے تیتر آدھے بٹیر بن گئے، نہ ٹھیک سے پاکستانی اق

Kitabi Chehre Aur Un k Rawayyie By Fozia Qureshi Sahiba | Khuwan Naak Afsane

تحریر : فوزیہ قریشی "کتابی چہرے اور اُن کے روئیے" یوں تو ہم سب کی فرینڈ لسٹ میں اچھے، بہت اچھے اور سب سے اچھے چند دوست پائے جاتے ہیں لیکن ان میں سے کچھ بُرے بھی ہوتے ہیں۔ ضروری نہیں وہ سچ میں بُرے ہی ہوں۔۔ بس ہمیں اس وقت بُرے لگتے ہیں جب وہ ہمارے مزاج سے مختلف بات کرتے ہیں، تنقید کرتے ہیں یا پھر ہمیں بلا وجہ غصہ دلاتے ہیں تو ہم جھٹ سے اُن پر بُرے کا لیبل لگا دیتے ہیں۔ ہم سب لوگ بڑے ظرف کے دعوے تو بہت کرتے ہیں لیکن در حقیقت ہم اتنے اعلیٰ ظرف کے مالک نہیں ہوتے۔ بلکہ اندر سے ہم بالکل کھوکلے اور دوغلے ہوتے ہیں تبھی تو ایسے روئے آئے دن ہمیں دیکھنے کو ملتے ہیں۔ ہم دوسروں کی پوسٹ پر جتنا مرضی واویلا کر لیں لیکن جب وہی واویلا وہ بندا ہماری پوسٹ پر کرتا ہے تو ہم سے برداشت نہیں ہوتا۔  کیوں برداشت نہیں ہوتا ؟ ہم یہ سوچنا بھی گوارا نہیں کرتے ۔ اُس وقت ہمارا حال اُس بلی جیسا ہوتا ہے جو اپنے گھر میں خود کو شیر سمجھتی ہے۔ بالکل اسی طرح ہی ہم بھی اپنی ٹائم لائن پر خود کو شیر ہی سمجھتے ہیں۔۔ چاہے گھر میں ہماری شیرنی ہم سے زیادہ تَگڑی ہی کیوں نہ ہو؟ یہی و