مجسموں کا شہر
چیخوں سے بھرا ہوا ہے زندگی کا منظر
سسکیوں کے سر سے دوپٹے کھینچ اتار دیئے گئے ہیں
ننگی آنکھوں میں
طبلوں کی تھاپ اور سارنگی کی لئے سے لے کر
گھنگروؤں کی جھنکار تک
موت کی برہنہ رقاصہ مگن جھومتی ہے
سارا شہر نیلی دھند کی چھتری تلے دفن ہے
اور ہر موڑ پر
مجسمے ہونٹوں میں سگار دبائے جھوم رہے ہیں
Comments
Post a Comment