Skip to main content

Poem Gotam ka Akhri Wa'az By Aslam Ansari

 

اسلم انصاری کی بے بدل کمال نظم صرف صاحبان ذوق کی نظر


گوتم کا آخری وعظ

 مرے عزيزو

مجھے محبت سے تکنے والو

مجھے عقيدت سے سننے والو

مرے شکستہ حروف سے اپنے من کی دنيا بسانے والو

مرے الم آفريں تکّلم سے انبساطِ تمام کی لازوال شمعيں جلانے والو

بدن کو تحليل کرنے والی رياضتوں پرعبور پائے ہوئے،سکھوں کو تجے ہوئے بے مثال لوگو

حيات کی رمزِ آخريں کو سمجھنے والو، عزيز بچّو، ميں بجھ رہا ہوں

مرے عزيزو، ميں جل چکا ہوں

مرے شعورِ حيات کا شعلہء جہاں تاب بجھنے والا ہے

مرے کرموں کی آخری موج ميری سانسوں ميں گھل چکی ہے

ميں اپنے ہونے کی آخری حد پہ آگيا ہوں

تو سن رہے ہو، مرے عزيزو، ميں جا رہا ہوں

ميں اپنے ہونے کا داغ آخر کو دھو چلا ہوں

کہ جتنا رونا تھا، رو چلا ہوں

 

مجھے نہ اب انت کی خبر ہے، نہ اب کسی چيز پر نظر ہے

ميں اب تو صرف اتنا جانتا ہوں کہ نيستی کے، سکوتِ کامل کے

جہلِ مطلق، (کہ مطلق ہے) ، جہلِ مطلق کے

بحرِ بے موج سے ملوں گا تو انت ہوگا

اس التباسِ حيات کا، جو تمام دکھ ہے !!

ميں دکھ اٹھا کر، مرے عزيزو، ميں دکھ اٹھا کر

حيات کی رمزِ آخريں کو سمجھ گيا ہوں: تمام دکھ ہے

وجود دکھ ہے، وجود کی يہ نمود دکھ ہے

حيات دکھ ہے، ممات دکھ ہے

يہ ساری موہوم و بے نشاں کائنات دکھ ہے

شعور کيا ہے ؟ اک التزامِ وجود ہے، اور وجود کا التزام دکھ ہے

جدائی تو خير آپ دکھ ہے، ملاپ دکھ ہے

کہ ملنے والے جدائی کی رات ميں مليں ہيں، يہ رات دکھ ہے

يہ زندہ رہنے کا، باقی رہنے کا شوق، يہ اہتمام دکھ ہے

سکوت دکھ ہے، کہ اس کے کربِ عظيم کو کون سہہ سکا ہے

کلام دکھ ہے، کہ کون دنيا ميں کہہ سکا ہے جو ماورائے کلام دکھ ہے

يہ ہونا دکھ ہے، نہ ہونا دکھ ہے، ثبات دکھ ہے، دوام دکھ ہے

مرے عزيزو تمام دکھ ہے!

مرے عزيزو تمام دکھ ہے!

Comments

Popular posts from this blog

Ab main Ne Kiya Kiya by Fozia Qureshi | Raaz Ki Batain By Fozia Qureshi | Urdu Afsane By Fozia Qureshi

تحریر فوزیہ_قریشی "اب میں نے کیا کِیا" میں کچھ نہ بھی کروں تب بھی اُن کو لگتا ہے کہ ضرور میں نہ ہی کچھ کیا ہے یوں تو ہماری بیگم کی بینائی بالکل ٹھیک ہے لیکن اُن کو چشمہ پہننے کا بہت ہی شوق ہے۔ یہ کوئی عام چشمہ نہیں ہے بلکہ بہت ہی خاص چشمہ ہے جس کو پہن کر سب دِکھائی دیتا ہے جو کسی کو دِکھائی نہیں دیتا اور وہ کچھ بھی جو ہم نے کبھی کِیا نہ ہو۔ مزے کی بات یہ کہ وہ کبھی بھی، کہیں بھی اچانک سے یہ چشمہ پہن لیتی ہیں۔ کبھی راہ چلتے تو کبھی رات کے اگلے یا پچھلے پہر۔ اس چشمے نے ہمارا اُٹھنا، بیٹھنا، کھانا پینا، سونا، جینا سب حلال کر دیا ہے۔ جی جی حلال کیونکہ کچھ بھی حرام دیکھنے اور کرنے کی نہ ہمت رہی اور نہ اب وہ پہلی سی جرات۔ شادی کو چھ برس گزر چکے ہیں لیکن ان کو ہم پر رَتی بھر بھی بھروسہ نہیں ہے بیگم کے خوف کی وجہ سے ہم ناک کی سیدھ میں چلتے ہیں۔ نہ دائیں دیکھتے ہیں نہ بائیں بس سیدھے کھمبے سے ٹکرا جاتے ہیں۔۔ماتھے پر پڑے گومڑ کو دیکھ کر بھی اِن کو ترس نہیں آتا بلکہ یہی لگتا ہے ضرور ہم کسی کو دیکھ رہے ہونگے تبھی کھمبے سے ٹکرائے۔ یقین جانئے ہم نے ولیمے والے دن

Hum Karam Ke Hindu Aur Dharam Ke Musalman By Iftikhar Iffi Sahab

  کرم کے ھندو اور دھرم کے مُسلمان ھیں بابا   دین   مُحمد   کے   اس   جملے   نے   مُجھے   چونکا   دیا   ،، میں   نے   بابا   دین   مُحمد   کی   سوچ   کو   یکسر   مُسترد   کر   دیا   ،،   بابا   بولا   بچے   کرم   کا   مطلب   عمل   ھے   ھندی   زبان   میں   ،،   کرم   ،،   عمل   کو   کہتے   ھیں   ،،   میں   نے   کہا   بابا   جی   نہ   تو   ھم   اپنے عمل   سے   ھندو   ھیں   اور   نا   اُن   کے   پیرو   کار   ،،   بابا   مُسکُرایا   اور   بولا   ،   بھائی   اگر   میں   ثابت   کر   دوں   کہ   جو   میں   نے   کہا   ویسا   ھی   ھے   تو   معافی   مانگو   گے   ؟؟   میں   نے   کہا   ھاں   مانگونگا   ،،   پر   آپ   آج   مُجھ   سے   نہیں   جیت   سکتے   ،،   بابا   بولا   واک   چھوڑو   آؤ   گھاس   پر   بیٹھ   کر   بات   کرتے   ھیں   ،،   میں   اور   بابا   گُلشن   پارک   کے   ایک   باغ   میں   بیٹھ   گئے   ،   میں   بیقرار   ےتھا   کہ   بابا   جی   اپنی   بات   ثابت   کریں   ، بابا   میرے   چہرے   کے   تاثُر   کو   پہچان   گیا   تھا   بولا   ،   یہ   بتاؤ   کے   نکاح   تو   الله   کا   حکم   ا

Final Presidential Debate | Donald Trump vs Joe Biden | Views & Reviews By Jackie Bruce Khan

President Donald Trump and Democratic Presidential candidate Joe Biden went head to head in the last Debate of the 2020 political decision for a strained yet strategy centered night. President Donald Trump and previous Vice President Joe Biden got down to business in their second and last discussion of the 2020 political race cycle on Oct. 22.  Trump and his Democratic challenger shared the stage at Belmont University in Nashville, Tennessee, before mediator Kristen Welker of NBC News. Thursday's discussion was intended to be the third and last of the political decision season, however the discussion booked for Oct. 15 was dropped, after the president's COVID-19 analysis provoked the Committee on Presidential Debates to make the discussion virtual, and Trump would not take an interest. Biden rather booked a municipal center that night, and the president later planned his own municipal center for a similar time.  The discussion came under about fourteen days in front of Election