دھول میں دھمالتا دیوتا
جزیرے خشک سمندروں کی پوجا کر کے
بڑھاپے کے نشان ماتھے پہ لپیٹے
سادھو بَن ہواؤں
میں ننگے بدن دھمالتے ہیں!
تمہارے نام کا ایک خدا میری آنکھوں میں گھومتا ہے
تو ہزاروں مدوجزر چاند کو چیر دیتے ہیں
تاریک گلیاں معدے کے السر سے بھری
روشنیوں کی دھول پھانکتی ہیں
Comments
Post a Comment