آبھی جاؤ اب ، دھند تو نہیں ہے
پر کوئی بھی نہیں دیکھے گا میں اب ، اندھیرے میں
راز نہیں کھلتے
کبھی بھی اندھیرے میں
آؤ کہ اب ہم ، اک دوسرے کے ساتھ۔۔۔۔
بہت سے راز دریافت کریں اندھیرے میں۔۔
میری جاں۔۔۔ ہمارا اک راز کہ ۔۔۔
تمہیں ڈر نہیں لگتا ، میرے ساتھ اندھیرے میں۔۔
اور بھی کئی راز
دریافت کریں گے ہم اندھیرے میں۔۔
سنو۔۔۔ نہیں بتاؤں گا ہمارے راز کسی بھی اندھیرے میں۔۔۔
اپنی نظموں میں ن ی لکھوں گا یہ راز کبھی بھی اندھیرے میں
تمہی کو راز بنا کے رکھوں گا ہمیشہ اندھیرے میں
تمہی کو سب سے چھپا کے رکھوں گا ہمیشہ اندھیرے میں
Comments
Post a Comment