جناب نے آج پوچھا ہے
کہ کیا ہم ان کو مس کرتے ہیں
اور یہ کہ ہمارے اور ان کے درمیاں
یہ ہزاروں میلوں کی دوری
کیسے
جسم و جاں پہ بھاری ہے
ہم نے کہہ
دیا
"جی اور کیا ، یہ دوری بڑی هی بھاری ہے"
ایک بات
سچ بتائیں!!
ہم نے جھوٹ بولا تھا
ہم ان کو
مس نہیں کرتے
نہ ہی بتایا کہ ہم ان سے کتنے تنگ ہیں
یہ صاحب روز ہمیں دفتر سے دیر کراتے ہیں
باس سے شرمندہ کراتے ہیں
صبح اٹھنے لگو تو گھیرا تنگ کرکے کہتے ہیں
" بس دس منٹ اور، دس منٹ اور "
اور جانے کیا کیا
ہمارے
ساتھ ہی اٹھ کے، منہ دھو کے
چائے کی ایک پیالی اور توس کھاتے ہیں
ہائی وے کی تیز رفتاری پر ڈانٹتے ہی رہتے ہیں
"گاڑی ٹھیک چلاؤ، گاڑی آہستہ چلاؤ "
لنچ پہ
بھی آدھا سلاد شیئر کرتے ہیں
شام میں کھانا بناتے ہوئے
نمک کا ڈبہ لے لیتے ہیں
"زیادہ نہ ڈالو، زیادہ نہ ڈالو"
ٹی وی دیکھنے لگوں تو کرکٹ والا چینل لگا دیتے ہیں
اور تو
اور رات کو بھی سکون نہیں
کچھ ادھوری غزلیں، نظمیں تھیں
مکمل نہیں کرنے دیتے
ہر مصرعے میں اتر آتے ہیں
صفحہ ان کے نام سے بھرجاتا ہے
پھر نظمیں اور غزلیں کیا مکمل کرنیں
مجھے لگتا
ہے
صبح پھر باس سے ڈانٹ کھانی پڑے گی
یہ پھر کب وقت پہ اٹھنے دیں گے
"بس دس منٹ اور ، دس منٹ اور"
Comments
Post a Comment