Skip to main content

Dil Dukhta Hai | Urdu Poetry | Raaz Ki Batain | Khuwab naak Afsane

دِل دُکھتا ہے

آباد گھروں سے دور کہیں
جب بنجر بَن میں آگ جلے
دِل دُکھتا ہے


پردیس کی بوجھل راہوں میں
جب شام ڈھلے
دِل دُکھتا ہے
جب رات کا قاتل سناٹا
پُرہول فضا کے وہم لیے
قدموں کی چاپ کے ساتھ چلے
دِل دُکھتا ہے
جب وقت کا "نابینا جوگی"
کچھ ہنستے بستے چہرے پر
بے دَرد رُتوں کی خاک مَلے
دِل دُکھتا ہے

دِل دُکھتا ہے
جب شہ رگ میں محرومی کا
نشتر ٹوٹے
دِل دُکھتا ہے
جب ہاتھ سے ریشم رِشتوں کا
دامن چھوٹے
دِل دُکھتا ہے
جب تنہائی کے پہلو سے
انجانے درد کی لَے پُوٹے
دِل دُکھتا ہے

دِل دُکھتا ہے
زرداب رُتوں کے سائے میں
جب پھول کِھلیں
دِل دُکھتا ہے
جب زخم دہکنے والے ہوں
اور خوشبو کے پیغام ملیں
اور اپنے دریدہ دامن کے
جب چاک سلیں
دِل دُکھتا ہے

جب آنکھیں خود سے خواب بُنیں
خوابوں میں بسرے چہروں کی
جب بھیڑ لگے
اس بھیڑ میں جب تم کھو جاؤ
دِل دُکھتا ہے
جب حبس بڑھے تنہائی کا

جب خواب جلیں، جب آنکھ بُجھےتم یاد آؤدِل دُکھتا ہے!


Comments

Popular posts from this blog

Final Presidential Debate | Donald Trump vs Joe Biden | Views & Reviews By Jackie Bruce Khan

President Donald Trump and Democratic Presidential candidate Joe Biden went head to head in the last Debate of the 2020 political decision for a strained yet strategy centered night. President Donald Trump and previous Vice President Joe Biden got down to business in their second and last discussion of the 2020 political race cycle on Oct. 22.  Trump and his Democratic challenger shared the stage at Belmont University in Nashville, Tennessee, before mediator Kristen Welker of NBC News. Thursday's discussion was intended to be the third and last of the political decision season, however the discussion booked for Oct. 15 was dropped, after the president's COVID-19 analysis provoked the Committee on Presidential Debates to make the discussion virtual, and Trump would not take an interest. Biden rather booked a municipal center that night, and the president later planned his own municipal center for a similar time.  The discussion came under about fourteen days in front of Electio...

Log Khush Nahi Hoty, Beatiful Urdu Short Poem By Humza Jameel | Raaz Ki Batain | Urdu Shayari

لوگ خوش نہیں ہوتے۔ میں نے انکو پرکھا ہے۔ چاھتے لٹا  کر کے۔ وقت کو تباہ کرکے۔ انکی ہر خواہش کو زندگی بنا کرکے۔ درد میں مصیبت میں۔ حوصلے عطا کرکے۔ میں نے انکو پرکھا۔  لوگ خوش نہیں ہوتے۔ (حمزہ جمیل)

Ab main Ne Kiya Kiya by Fozia Qureshi | Raaz Ki Batain By Fozia Qureshi | Urdu Afsane By Fozia Qureshi

تحریر فوزیہ_قریشی "اب میں نے کیا کِیا" میں کچھ نہ بھی کروں تب بھی اُن کو لگتا ہے کہ ضرور میں نہ ہی کچھ کیا ہے یوں تو ہماری بیگم کی بینائی بالکل ٹھیک ہے لیکن اُن کو چشمہ پہننے کا بہت ہی شوق ہے۔ یہ کوئی عام چشمہ نہیں ہے بلکہ بہت ہی خاص چشمہ ہے جس کو پہن کر سب دِکھائی دیتا ہے جو کسی کو دِکھائی نہیں دیتا اور وہ کچھ بھی جو ہم نے کبھی کِیا نہ ہو۔ مزے کی بات یہ کہ وہ کبھی بھی، کہیں بھی اچانک سے یہ چشمہ پہن لیتی ہیں۔ کبھی راہ چلتے تو کبھی رات کے اگلے یا پچھلے پہر۔ اس چشمے نے ہمارا اُٹھنا، بیٹھنا، کھانا پینا، سونا، جینا سب حلال کر دیا ہے۔ جی جی حلال کیونکہ کچھ بھی حرام دیکھنے اور کرنے کی نہ ہمت رہی اور نہ اب وہ پہلی سی جرات۔ شادی کو چھ برس گزر چکے ہیں لیکن ان کو ہم پر رَتی بھر بھی بھروسہ نہیں ہے بیگم کے خوف کی وجہ سے ہم ناک کی سیدھ میں چلتے ہیں۔ نہ دائیں دیکھتے ہیں نہ بائیں بس سیدھے کھمبے سے ٹکرا جاتے ہیں۔۔ماتھے پر پڑے گومڑ کو دیکھ کر بھی اِن کو ترس نہیں آتا بلکہ یہی لگتا ہے ضرور ہم کسی کو دیکھ رہے ہونگے تبھی کھمبے سے ٹکرائے۔ یقین جانئے ہم نے ولیمے والے دن ...