Skip to main content

Christmas ki Tayyariyaan aur meri soch, By Fozia Qureshi,














آج کل میرے آس پاس کرسمس کی تیاریاں عروج پر ہیں ہرطرف رنگا رنگ قمقمیں جگمگاتی نظر آتی ہیں تو کہیں رنگین سجاوٹ کے دلکش نمونے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ریل پیل کا سما ہے خریداری بھی عروج پر ہے کیوں نہ ھو؟
لوگوں کی سہولت کی خاطر قیمتیں آدھی کر دی جاتی ہیں تا کہ ہر کوئی خریداری کر سکےجبکہ یوکے ایک ویلفئر سٹیٹ ہے۔ جہاں کی شہریت رکھنے والے ہر فرد کی جان ، مال اور دیگر حقوق کا خیال رکھا جاتا ہے اور دیگر مراعات بھی مہیا کی جاتی ہیں جن میں معذور ،بیوہ، یتیم بچے اور بے روزگار لوگوں کا خاص خیال رکھا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ان لوگوں کی خدمات اور کام دیکھ کر اکثر یہاں کے مسلمان یہ کہنے پر مجبور ہو جاتے ہیں اگر یہ قوم کلمہ پڑھ لے تو سیدھی جنت میں جائے، جبکہ جنت کے ٹھیکیدار یہ نہیں جانتے کب کون کس بات پر بخشا جائے؟ 
یہ مالک کائنات سے بہتر کون جانتا ہے؟
یہاں آنے والے اکثر مسلمان یہاں آکر حلال حرام کی تمیز تک بھول جاتے ہیں لیکن کھانے کے لئے حلال گوشت کی تلاش ضرور کرتے ہیں نیت میں حرام کاری اور تلاش حلال گوشت کی۔۔۔۔
کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟
خیر سب اپنے اعمال کے ذمہ دار ہیں۔
جب میں اپنے وطن میں تھی تو میرے ہی اسلامی بھائی ۲۵ دسمبر کو ان مسیحی برادری کا کچھ اس طرح سے مذاق اڑاتے تھے۔۔۔۔۔۔۔
" اج تے چوڑیاں دی عید اے۔"
صرف بتائیں کیا مذہب تکبر سکھاتا ہے؟ یا پسند کرتا ہے؟
غیبت کرنا اور کسی کا مذاق اڑانا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نہیں نا۔۔۔۔۔۔۔۔
جب مذہب نہیں سکھاتا آپس میں بیر رکھنا
تو یہ نفرت یہ حقارت کیوں ؟
یہاں رمضان میں ہمارے لئے قیمتیں آدھی ہو جاتی ہیں
بڑے بڑے سٹور ز میں رمضان کارنر کے نام سےآفرز لگائی جاتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔
کیا اپنے وطن میں اقلیت کے لئے ایسا ہوتا ہے ؟
جہاں اکثریت کے لئے حقوق نہیں وہاں بے چاری اقلیت کو کون پوچھے؟
حکمرانوں کے پیٹ کا ایندھن بھرے تو عوام کے لئے سوچیں۔۔۔۔۔

فوزیہ_قریشی

Comments

Popular posts from this blog

Ab main Ne Kiya Kiya by Fozia Qureshi | Raaz Ki Batain By Fozia Qureshi | Urdu Afsane By Fozia Qureshi

تحریر فوزیہ_قریشی "اب میں نے کیا کِیا" میں کچھ نہ بھی کروں تب بھی اُن کو لگتا ہے کہ ضرور میں نہ ہی کچھ کیا ہے یوں تو ہماری بیگم کی بینائی بالکل ٹھیک ہے لیکن اُن کو چشمہ پہننے کا بہت ہی شوق ہے۔ یہ کوئی عام چشمہ نہیں ہے بلکہ بہت ہی خاص چشمہ ہے جس کو پہن کر سب دِکھائی دیتا ہے جو کسی کو دِکھائی نہیں دیتا اور وہ کچھ بھی جو ہم نے کبھی کِیا نہ ہو۔ مزے کی بات یہ کہ وہ کبھی بھی، کہیں بھی اچانک سے یہ چشمہ پہن لیتی ہیں۔ کبھی راہ چلتے تو کبھی رات کے اگلے یا پچھلے پہر۔ اس چشمے نے ہمارا اُٹھنا، بیٹھنا، کھانا پینا، سونا، جینا سب حلال کر دیا ہے۔ جی جی حلال کیونکہ کچھ بھی حرام دیکھنے اور کرنے کی نہ ہمت رہی اور نہ اب وہ پہلی سی جرات۔ شادی کو چھ برس گزر چکے ہیں لیکن ان کو ہم پر رَتی بھر بھی بھروسہ نہیں ہے بیگم کے خوف کی وجہ سے ہم ناک کی سیدھ میں چلتے ہیں۔ نہ دائیں دیکھتے ہیں نہ بائیں بس سیدھے کھمبے سے ٹکرا جاتے ہیں۔۔ماتھے پر پڑے گومڑ کو دیکھ کر بھی اِن کو ترس نہیں آتا بلکہ یہی لگتا ہے ضرور ہم کسی کو دیکھ رہے ہونگے تبھی کھمبے سے ٹکرائے۔ یقین جانئے ہم نے ولیمے والے دن

Hum Karam Ke Hindu Aur Dharam Ke Musalman By Iftikhar Iffi Sahab

  کرم کے ھندو اور دھرم کے مُسلمان ھیں بابا   دین   مُحمد   کے   اس   جملے   نے   مُجھے   چونکا   دیا   ،، میں   نے   بابا   دین   مُحمد   کی   سوچ   کو   یکسر   مُسترد   کر   دیا   ،،   بابا   بولا   بچے   کرم   کا   مطلب   عمل   ھے   ھندی   زبان   میں   ،،   کرم   ،،   عمل   کو   کہتے   ھیں   ،،   میں   نے   کہا   بابا   جی   نہ   تو   ھم   اپنے عمل   سے   ھندو   ھیں   اور   نا   اُن   کے   پیرو   کار   ،،   بابا   مُسکُرایا   اور   بولا   ،   بھائی   اگر   میں   ثابت   کر   دوں   کہ   جو   میں   نے   کہا   ویسا   ھی   ھے   تو   معافی   مانگو   گے   ؟؟   میں   نے   کہا   ھاں   مانگونگا   ،،   پر   آپ   آج   مُجھ   سے   نہیں   جیت   سکتے   ،،   بابا   بولا   واک   چھوڑو   آؤ   گھاس   پر   بیٹھ   کر   بات   کرتے   ھیں   ،،   میں   اور   بابا   گُلشن   پارک   کے   ایک   باغ   میں   بیٹھ   گئے   ،   میں   بیقرار   ےتھا   کہ   بابا   جی   اپنی   بات   ثابت   کریں   ، بابا   میرے   چہرے   کے   تاثُر   کو   پہچان   گیا   تھا   بولا   ،   یہ   بتاؤ   کے   نکاح   تو   الله   کا   حکم   ا

Final Presidential Debate | Donald Trump vs Joe Biden | Views & Reviews By Jackie Bruce Khan

President Donald Trump and Democratic Presidential candidate Joe Biden went head to head in the last Debate of the 2020 political decision for a strained yet strategy centered night. President Donald Trump and previous Vice President Joe Biden got down to business in their second and last discussion of the 2020 political race cycle on Oct. 22.  Trump and his Democratic challenger shared the stage at Belmont University in Nashville, Tennessee, before mediator Kristen Welker of NBC News. Thursday's discussion was intended to be the third and last of the political decision season, however the discussion booked for Oct. 15 was dropped, after the president's COVID-19 analysis provoked the Committee on Presidential Debates to make the discussion virtual, and Trump would not take an interest. Biden rather booked a municipal center that night, and the president later planned his own municipal center for a similar time.  The discussion came under about fourteen days in front of Election